30 نومبر، 2012: پاکستان فلور ملز (PFMA) ایسوسی ایشن پنجاب حکومت پر زور دیا کہ گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کے طور پر یہ پہلے سے ہی بحران آٹے کی گھسائی کرنے والی صنعت کے تحت نہ صرف برباد کر دے گا کے اپنے فیصلے کا جائزہ لینے کے بلکہ کے لئے آٹے کی قیمتوں میں ناقابل برداشت اضافہصارفین.

PFMA پنجاب کے چیئرمین چوہدری عبدالجبار عاصم احمد رضا، لیاقت علی خان اور میاں ریاض سمیت جبکہ بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا دیگر PFMA رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اقتصادی سمنوی کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے کے گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کرنے کے کو مسترد کر دیا ہے. انہوں نے خبردار کیا کہ اس اضافے کے بعد تھیلا 750 روپے فی 20 کلو گرام آٹے کا تھیلا قیمت تک پہنچنے، جبکہ روپے کی گھسائی کرنے والی صنعت پر ایک ارب روپے کی اضافی بوجھ ڈال دے گا.

انہوں نے کہا کہ یہ بہتر ہے کہ اس اضافی رقم سے کھاد، بیج، بجلی اور ڈیزل کیونکہ یہ صرف مصنوعات کی خوشحالی نہیں یقینی بنانے کے لئے بلکہ سستی کی شرح پر صارفین کو آٹے کی فراہمی پر سبسڈی کے طور پر کاشتکاروں کو دی جانی چاہئے. PFMA پاکستان کے سابق چیئرمین عاصم رضا احمد نے اس کے رد عمل میں انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سستی کی شرح پر عوام کو آٹا فراہم کرنے تھے. لیکن جس طرح حکومت کو بڑھانے کی اس کی قیمتوں میں بھوک ایک دن عوام کی قیادت کر سکتے ہیں، انہوں نے حکومت پر تنقید کی ہے.

Post a Comment

farming.com.pk. Powered by Blogger.